Saturday 16 September 2017

جن بوڑھے ہو کر دوبارہ جوان ہوتے ہیں

جن بوڑھے ہو کر دوبارہ جوان ہوتے ہیں؟
جن بوڑھے ہو کر دوبارہ جوان ہوتے ہیں

ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جنوں کے باپ سومیا کو پیدا کیا اور اس سے کہا کیا چاہتے ہو اس نے کہا میں چاہتا ہوں کہ ہم لوگوں کو دیکھیں لیکن لوگ ہمیں نہ دیکھ سکیں ہمیں زمین میں دفن کیا جائے ہم میں سے بوڑھا ہونے والا دوبارہ جوان ہوجائے چناچہ اس کی یہ خواہش پوری کر دی گئی اب وہ لوگوں کو دیکھتے ہیں لیکن لوگ انہیں نہیں دیکھ سکتے جب وہ مرتے ہیں تو زمین میں مدفون ہوتے ہیں ان میں سے کوئی بوڑھا اس وقت تک نہیں مرتا جب تک دوبارہ جوان نہ ہوجائے یعنی بالکل بچے کی طرح 
ابن عباسؓ نے فرمایا پھر اللہ تعالیٰ نے آدم ؑ کو پیدا کیا اور اس سے فرمایا تم کیا چاہتے ہواس نے کہا پہاڑ یا شاید جنت کہا چناچہ آدم ؑ کو پہاڑ یا جنت دے دیا گیا اسحاق کہتے ہیں کہ مجھ سے جویبر اور عثمان نے سندکے ساتھ یہ بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے جنوں کو پیدا کر کے ان کو زمین کے آباد کرنے کا حکم دیا چناچہ وہ اللہ تعالیٰ کی عباد ت کرنے لگے ایک عرصہ دراز کے بعد انہوں نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی۔ اور کشتوں و خون ریزی شروع کردی۔ ان میں ایک بادشاہ تھا جس یوسف کہا جاتا تھا انہوں نے اس کو قتل کردیا چناچہ اللہ تعالیٰ نے آسمان دنیا سے فرشتوں کی ایک فوج بھیجی اس فوج کو جن کہا جاتا ہے انہی میں ابلیس بھی تھا جو چار ہزار فوج کا کمانڈر تھا فوج زمین پر اتری اور جنوں کی اولاد کو تباہ کردیا اور انکو زمین سے جلاوطن کر کے سمندر کے جزیرورں میں منتقل کردیا ابلیس اور جو فوج اس کے ساتھ تھی اس نے زمین میں کھیتی باڑی اختیا ر کرلی انکے لیے کام کرنا آسان ہو گیا اور انہوں نے زمین ہی میں رہنا اچھا سمجھا 
محمد بن اسحاق نے حبیب بن ثابت وغیرہ سے بیان کی کہ ابلیس اور اسکی فوج آدم ؑ کی پیدائش سے چالیس برس تک زمین میں قیام پذیر رہی  
Share:

0 comments:

Post a Comment

Kindly Report Dead or Broken link..

General Help
+923357764997
+923457818315

CONTECT US

ہمارے متعلق شفا ء علی آن لائین تشخیص و علاج

ہمارے متعلق شفا ء علی آن لائین تشخیص و علاج کی سروس  لوگو ں کے مسائل اور وقت کی ضرورت کے تحت شروع کی گئی دور درازکے  اور ایسے لوگ جو ...

Blog Archive